مصر کی پولیس نے گزشتہ ماہ قاہرہ کے ایک چرچ میں حملے کے الزام میں چار
افراد کو گرفتار کیا ہے۔ مصر کی وزارت داخلہ نے آج یہ اطلاع دی۔ سینٹ مارک
کیتھیڈرل چرچ میں گذشتہ ماہ ہوئے حملے میں خواتین اور ایک بچے سمیت کم از
کم 25 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جبکہ آج وزیر صحت نےاس حملے میں مارے گئے
لوگوں کی تعداد 28 بتائی ہے۔ وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ دو ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کرلیا
گیا ہے۔ یہ لوگ دوسرے مقامات پر بھی حملہ کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ وزارت
داخلہ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ ان لوگو ں کو کب گرفتار کیا گیا
تھا۔ ایک دوسرےشخص کی تلاش جاری ہے۔ وزارت نے بتایا کہ پولیس نے ملزمان کے
پاس سے دھماکہ
خیز مواد، بندوق اور گولہ بارود برآمد کیا ہے۔
حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) نے لی تھی اور
مصر میں چرچ پر حملہ کرنے کے لئے دھمکایا بھی تھا، لیکن حکومت نے اس حملے
کے تار اخوان المسلمین سے جوڑے تھے۔ وزارت داخلہ نے دسمبر میں کہا تھا کہ
حملہ آور محمد شفیق اس گروپ کا رکن ہے اور آج جاری بیان میں بتایا کہ
گرفتار شدہ ملزمان میں سے ایک کا تعلق اخوان المسلمین سے ہے۔
وزارت نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ گرفتار شدہ دیگر ملزمان کے کن لوگوں
کے ساتھ تعلقات ہیں۔ صدر فتح-السیسي نے حملے کے بعد کہا تھا کہ حملہ آور
خودکش جیکٹ پہنے ہوا تھا اور سیکورٹی فورسیز حملے میں ملوث اور دو لوگوں کو
تلاش کر رہی ہیں۔